تعارف
افسنتین رومی، جسے Artemisia absinthium کہا جاتا ہے، ایک بارہماسی جڑی بوٹی ہے جو Asteraceae خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ یہ اپنے تیز خوشبو دار اور نہایت کڑوے ذائقے کے باعث مشہور ہے۔ اس کا اصل وطن یورپ اور ایشیا کے کچھ حصے ہیں، تاہم اب یہ دنیا کے بیشتر معتدل علاقوں میں پائی جاتی ہے۔
اس کے پتّے چاندی مائل سبز ہوتے ہیں اور پھول چھوٹے پیلے رنگ کے۔ اس کی خوشبو اس کے ضروری تیل (essential oils) کی وجہ سے ہوتی ہے۔
روایتی طور پر افسنتین رومی کو ہاضمہ بہتر بنانے اور آنتوں کے کیڑے ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے اہم اجزاء میں تھوجون (Thujone)، ابسنتھین (Absinthin) اور فلیوونوئڈز (Flavonoids) شامل ہیں جو اس کی دواؤں خصوصیات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

انگریزی Wormwood
ہندی अफ़सीन، अफ़सिंथ (Afsin, Afsinth)
سنسکرت तिक्तमूल (Tiktamula), नागदौना (Nagdauna)
عربی شيح (Sheeh / Shih)
اردو افسنتین رومی (Afsanteen)
فارسی افسنطین (Afsanteen)
چینی 苦艾 (Kǔ ài)
جاپانی ニガヨモギ (Nigayomogi)
فرانسیسی Absinthe
جرمن Wermut
ہسپانوی Ajenjo
اطالوی Assenzio
روسی Полынь горькая (Polyn gorkaya)
یونانی Αψίνθιον (Apsinthion)
ترکی Pelin otu
نیپالی तिते पाती (Tite Paati)
صحت کے فوائد

- ہاضمہ بہتر بناتا ہے:
افسنتین رومی ایک طاقتور کڑوا مادہ ہے جو لعاب دہن (saliva)، معدے کے تیزاب اور صفرا (bile) کی پیداوار بڑھا کر ہاضمہ بہتر کرتا ہے اور غذائی اجزاء کے جذب کو بڑھاتا ہے۔ - ہاضمے کے مسائل میں مفید:
بدہضمی، پیٹ میں گیس، اپھارہ اور آنتوں کے درد میں روایتی طور پر استعمال ہوتا ہے۔ - بھوک میں اضافہ:
بھوک کی کمی والے افراد کے لیے یہ ایک قدرتی اشتہا آور ہے۔ - جگر اور پتّے کے لیے فائدہ مند:
افسنتین رومی صفرا کی پیداوار بڑھا کر جگر اور پتّے کے افعال میں مدد دیتا ہے۔ - آنتوں کے کیڑوں کے خلاف:
قدیم طب میں اسے آنتوں کے کیڑے جیسے راؤنڈ ورمز اور پن ورمز کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ - جراثیم کش خصوصیات:
اس کے تیل میں موجود تھوجون اور دیگر اجزاء بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔ - کروہن کی بیماری (Crohn’s disease):
ایک تحقیق میں دیکھا گیا کہ جن مریضوں نے افسنتین رومی سپلیمنٹ لیا، ان کی علامات کم ہوئیں اور انہیں کم سٹیرائیڈز کی ضرورت پڑی۔ - درد میں آرام:
افسنتین رومی کے اجزاء سوزش اور درد میں کمی لانے میں مددگار ہیں۔ - دماغ کے لیے مفید:
کچھ مطالعات کے مطابق، یہ دماغ کو نقصان سے بچانے اور ڈپریشن میں بہتری لانے میں مدد کرسکتا ہے۔ - خون میں شکر کی سطح متوازن رکھتا ہے:
جانوروں پر کی گئی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ انسولین حساسیت میں بہتری لاتا ہے۔ - اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات:
افسنتین رومی میں موجود فلیوونوئڈز جسم میں آکسیڈیٹو دباؤ کو کم کرتے ہیں۔
مضر اثرات

1. اعصابی نقصان:
زیادہ مقدار میں تھوجون اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے، جس سے دورے، کپکپی، فریبِ نظر (hallucinations) اور بے ہوشی ہوسکتی ہے۔
2. گردوں کو نقصان:
زیادہ مقدار یا مسلسل استعمال سے گردوں کی خرابی یا فیل ہونا رپورٹ ہوا ہے۔
3. پٹھوں کا ٹوٹ جانا (Rhabdomyolysis):
زیادہ خوراک لینے سے عضلاتی نقصان ہوسکتا ہے۔
4. نفسیاتی اثرات:
افسنتین رومی سے بنی مشروب ابسنٹھ (Absinthe) کے طویل استعمال سے پاگل پن یا ذہنی خلل (Absinthism) دیکھا گیا ہے۔
5. حمل اور دودھ پلانے کے دوران نقصان دہ:
تھوجون رحم پر اثر انداز ہو کر حمل ضائع کر سکتا ہے، اس لیے حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین اسے استعمال نہ کریں۔
استعمال کے طریقے

1. بطور چائے (Herbal Tea / Infusion):
- ½ سے 1 چائے کا چمچ خشک پتّے ایک کپ گرم پانی میں ڈالیں۔
- 5–10 منٹ کے لیے ڈھانپ کر رکھیں، پھر چھان لیں۔
- دن میں ایک یا دو بار کھانے سے پہلے پیئیں۔
2. بطور ٹنکچر (Tincture):
- خشک افسنتین رومی کو الکحل میں (1:5 تناسب سے) بھگو کر تیار کیا جاتا ہے۔
- 10–20 قطرے پانی میں ملا کر دن میں 1–2 بار کھانے سے پہلے لیں۔
3. بطور پاؤڈر یا کیپسول:
- خشک پتوں کو پیس کر کیپسول میں بھرا جاتا ہے۔
- 300–500 ملی گرام روزانہ ایک یا دو بار (ماہر کی ہدایت کے مطابق)۔
4. بیرونی استعمال (External Application):

- افسنتین رومی کا تیل پٹھوں کے درد یا جوڑوں کی سوزش میں لگایا جاتا ہے۔
5. کڑوے مشروبات اور ٹانک میں استعمال:
- بہت کم مقدار میں افسنتین رومی کو ہربل بٹرز یا ورموتھ (Vermouth) میں شامل کیا جاتا ہے۔
احتیاطی تدابیر (Precautions)
- حمل اور دودھ پلانے کے دوران استعمال نہ کریں۔
- طویل یا زیادہ استعمال سے پرہیز کریں — تھوجون اعصابی نظام کے لیے زہریلا ہوسکتا ہے۔
- مرگی (Epilepsy)، جگر یا گردے کے مریض استعمال نہ کریں۔
- کسی بھی اندرونی استعمال سے پہلے ماہرِ جڑی بوٹیاں یا معالج سے مشورہ کریں۔



