تعارف:
جمّالگوٹا کے بیج، جو عام طور پر پودے سے حاصل کیے جاتے ہیں، روایتی طریقہ علاج جیسے آیوروید اور چینی طب میں صدیوں سے استعمال ہو رہے ہیں۔ ان بیجوں میں زبردست جلابی (purgative) خصوصیات پائی جاتی ہیں جو قبض جیسے مسائل کے علاج میں مدد دیتی ہیں۔ تاہم، یہ بیج زہریلے بھی ہوتے ہیں اور استعمال سے پہلے مناسب صفائی اور عمل کی ضرورت ہوتی ہے۔
مختلف زبانوں میں نام:
- انگریزی: Jamalgota Seed / Purging Croton Seed
- اردو: جمالگوٹا کا بیج
- ہندی: जमालगोटा का बीज
- سنسکرت: कनकबीज / कृष्णबीज
- پنجابی: ਜਮਾਲਗੋਟਾ ਦੇ ਬੀ
- بنگالی: জামালগোটা বীজ
- گجراتی: જમાલગોટા બીજ
- مراٹھی: जमालगोटा बियाणे
صحت کے فوائد:
1. نظامِ ہضم کے مسائل:
- روایتی طور پر قبض، پیٹ درد اور دیگر ہاضمے کی شکایات میں استعمال ہوتا ہے۔
2. جلابی اثرات (Purgative):
- آنتوں کی صفائی کے لیے مضبوط جلابی اثر رکھتا ہے، لیکن زیادہ مقدار میں نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
3. سوزش کم کرنے والی خصوصیات:
- کچھ مطالعات میں اس کے سوزش کم کرنے والے اثرات کا ذکر کیا گیا ہے۔
4. آنتوں کو صاف کرتا ہے:
- شدید قبض کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
5. جراثیم کش:
- پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرنے کے لیے روایتی طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
6. جلد کے امراض (خارجی استعمال):
- چھوٹے اور صاف شدہ مقدار میں جلد کی بیماریوں جیسے ایگزیما اور داد کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
7. جوڑوں کے درد میں آرام (خارجی استعمال):
- بیجوں سے نکالا گیا تیل جوڑوں کے درد اور گٹھیا میں مالش کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
8. آیوروید میں صفائی (Shodhana):
- آیوروید میں شُدھ جمّالگوٹا کو صفائی کے عمل میں ماہر نگرانی میں استعمال کیا جاتا ہے۔
نقصانات / سائیڈ ایفیکٹس:
منہ کے ذریعے لینے کی صورت میں:
- بہت ہی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ چند قطرے تیل موت کا سبب بن سکتے ہیں۔
- منہ میں جلن، قے، چکر، دردناک پاخانے، اور جسمانی کمزوری جیسے اثرات پیدا کر سکتا ہے۔
جلد پر لگانے کی صورت میں:
- تیل جلد پر لگانے سے جلن، خارش، چھالے اور سوجن پیدا ہو سکتی ہے۔
زیادہ مقدار لینے کی صورت میں ہو سکتے ہیں:
- پیچش
- شدید درد
- پیٹ میں جلن
- السر
- قے
- چکر آنا
استعمال کا طریقہ:
1. صرف صاف شدہ بیج استعمال کریں:
- خام بیج زہریلے ہوتے ہیں۔ ان کی صفائی ضروری ہے۔
- صفائی کے روایتی طریقے:
- بیجوں کو 3–5 دن تک گائے کے دودھ یا ادرک کے رس میں بھگو کر رکھنا
- باہر کا چھلکا اور اندر کا حصہ نکالنا
- ابالنا اور خشک کرنا
- ہلکی آنچ پر بھوننا
- باریک سفوف بنانا
2. محفوظ خوراک (صرف صفائی کے بعد):
- شُدھ جمّالگوٹا پاوڈر: صرف 10–30 ملی گرام روزانہ
- زیادہ سے زیادہ مقدار: 30 ملی گرام سے زیادہ ہرگز نہ لیں
- استعمال کے ساتھ:
- گھی
- شہد
- کیسٹر آئل (اختیاری، جلابی اثر بڑھانے کے لیے)
- خالی پیٹ نہ لیں، اور مصالحے دار، چکنا کھانا پرہیز کریں۔
3. بہترین وقت:
- صبح، ہلکا کھانا کھانے کے بعد
- نیم گرم پانی کے ساتھ لیں تاکہ صفائی کا عمل آسان ہو
4. اثرات کی نگرانی:
- 1–2 بار پاخانہ آ سکتا ہے
- اگر آپ کو پہلے ہی پیچش، کمزوری یا پانی کی کمی ہو تو استعمال نہ کریں
- صفائی کے بعد آرام کریں، پانی زیادہ پئیں، ہلکی غذا لیں
5. کن افراد کو بالکل نہیں لینا چاہیے:
- حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین
- بچے اور بوڑھے افراد :جنہیں درج ذیل بیماریاں ہوں
- دل کی بیماری
- گردے یا جگر کی بیماری
- السر یا آنتوں کی سوزش
- کمزور مدافعتی نظام
یہ ارٹیکل عام معلومات کے لیے ہے کسی بھی جڑی بوٹی کو استعمال کرنے سے پہلے آپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حکیم کرامت اللہ
00923090560000