Call: +92 309 0560000
spot_img
Homeجڑی بوٹیاں اور ان کے خواصتخم ستیناسی کےفوائد،نقصانات اور استعمالات

تخم ستیناسی کےفوائد،نقصانات اور استعمالات

تعارف:

ستیناسی (Mexican Poppy) ایک کانٹے دار پودا ہے جس کے زرد پھول نمایاں ہوتے ہیں۔ اس کے بیج مختلف روایتی ادویات میں استعمال ہوتے ہیں۔ ان کے اندر درد دور کرنے، سوزش کم کرنے اور قبض کشا خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ لیکن یہ بیج زہریلے بھی ہو سکتے ہیں اگر ان کا استعمال حد سے زیادہ کیا جائے۔ ان کا استعمال صرف ماہر حکیم یا ڈاکٹر کی ہدایت کے تحت کرنا چاہیے۔

  • انگریزی: Mexican Poppy / Prickly Poppy
  • اردو: ستیناسی
  • ہندی: सत्यानाशी
  • پنجابی: دارونڈی / درونڈی
  • سنسکرت: हेमकण्टक، कटुपर्णी
  • عربی: الخشخاش المكسيكي
  • تمل: கடுகு முல்லி
  • تیلگو: బ్రహ్మదంధి
  • ملیالم: കട്ടുമുള്ളി
  • کنڑ: ಕಡುಸೋಪ್ಪು
  • بنگالی: শতিয়ানাসি

طبی فوائد

1. جلد کے امراض:

پودے کے زرد رس کا استعمال داد، خارش، ایگزیما وغیرہ کے علاج کے لیے ہوتا ہے۔

2. درد سے نجات:

بیجوں کو روایتی طریقوں میں دانت کے درد، پیٹ کے درد، اور کولک میں استعمال کیا جاتا ہے۔

3. کرم کش (Antiparasitic):

پودا آنتوں کے کیڑوں اور پیراسائٹس کے خاتمے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

4. دمہ اور کھانسی:

دمہ، کھانسی، اور بلغم کی شکایات میں بطور بلغم خارج کرنے والا (Expectorant) استعمال ہوتا ہے۔

5. سوزش کم کرنے والا:

جوڑوں کے درد اور جسمانی سوجن میں مددگار۔

6. نظامِ تنفس:

سانس کی بیماریوں میں روایتی طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

7. جلد کی صحت:

زخم، خارش، دانے اور جلدی انفیکشن میں مفید۔

8. نظامِ ہاضمہ:

قبض اور ہاضمے کے مسائل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

9. جراثیم کش (Antimicrobial):

خاص طور پر منہ اور دانتوں کے انفیکشن کے خلاف مؤثر۔

10. جگر کی صفائی:

جگر کے افعال کو بہتر بنانے اور زہریلے مواد کے اخراج میں مدد دیتا ہے۔

11. ذیابیطس میں مددگار:

ذیابیطس کے کچھ اثرات کو کنٹرول کرنے میں مددگار سمجھا جاتا ہے۔

نقصانات:

زیادہ مقدار یا غلط استعمال سے یہ بیج نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
ممکنہ نقصانات درج ذیل ہیں:

  • دل کی دھڑکن سست ہو جانا
  • منہ کے کنارے نیلے یا سیاہ پڑ جانا
  • ناخنوں کا رنگ بدل جانا
  • ٹھنڈی اور نیلی جلد
  • نیند کا زیادہ آنا
  • الجھن یا بے ہوشی

استعمال کا طریقہ

1. قبض کے لیے (Laxative):

ایک چٹکی بیجوں کا سفوف شہد یا نیم گرم پانی میں ملا کر دن میں ایک بار، صرف 2–3 دن تک۔

2. جلدی بیماریوں کے لیے (بیرونی استعمال):

بیجوں کے تیل یا پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر لگائیں۔
20–30 منٹ بعد دھو لیں۔

3. جوڑوں کے درد کے لیے:

بیجوں کے تیل میں سرسوں کا تیل ملا کر ہلکا گرم کریں۔
جوڑوں پر مالش کریں۔

4. کھانسی یا دمہ کے لیے:

یونانی یا آیورویدک نسخوں میں نہایت کم مقدار میں شامل کیا جاتا ہے۔
(صرف حکیم کے مشورے سے استعمال کریں)

احتیاطی تدابیر:

  • کبھی بھی خام یا زیادہ مقدار میں بیج نہ کھائیں۔
  • بیجوں میں زہریلے الکالائیڈز (Sanguinarine) پائے جاتے ہیں۔
  • حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی مائیں، جگر یا گردے کے مریض استعمال سے پرہیز کریں۔

یہ ارٹیکل عام معلومات کے لیے ہے کسی بھی جڑی بوٹی کو استعمال کرنے سے پہلے آپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حکیم کرامت اللہ

00923090560000

مقالات ذات صلة

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

الأكثر شهرة

spot_img

احدث التعليقات