تعارف:
تل کے بیج (Sesame Seeds) ایک قدیم روغنی بیج ہیں جو پودے Sesamum indicum سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ یہ دنیا کے قدیم ترین کاشت کیے جانے والے پودوں میں سے ایک ہے، جسے ہزاروں سالوں سے تل کے بیج مختلف رنگوں میں پائے جاتے ہیں: سفید، کالے، پیلے اور سرخ — جو پودے کی قسم پر منحصرہے
یہ دنیا بھر کی مختلف کھانوں میں استعمال ہوتے ہیں — جیسے کہ نان، بن یا پیسٹری پر چھڑکنے کے لیے، مصالحہ جات کے مکس (مثلاً زعتر) میں، یا پیس کر تہینی جیسی پیسٹ کی شکل میںافریقہ اور بھارت میں اگایا جا رہا ہے
انگریزی (English): Sesame Seeds
اردو (Urdu): تل
ہندی (Hindi): तिल
عربی (Arabic): سمسم (Simsim)
بنگالی (Bengali): তিল
تمل (Tamil): எள்ளு (Ellu)
تیلگو (Telugu): ఎళ్ళు (Ellu)
مراتی (Marathi): तीळ
ترکی (Turkish): Susam
یونانی (Greek): Σουσάμι (Sousámi)
سواحیلی (Swahili): Ufuta wa simsim
صحت کے فوائد:
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور:
تل میں سيسامن اور سيسامول جیسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو جسم میں آکسیڈیٹیو اسٹریس اور سوزش سے بچاتے ہیں۔
دل کی صحت:
یہ بیج خراب کولیسٹرول (LDL) کو کم اور اچھے کولیسٹرول (HDL) کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں، اور بلڈ پریشر کو بہتر بناتے ہیں۔
ہڈیوں کی مضبوطی:
کیلشیم، میگنیشیم، اور فاسفورس جیسے معدنیات کی وجہ سے ہڈیوں کے لیے مفید ہیں۔
سوزش میں کمی:
جوڑوں کے درد اور اکڑن میں مفید اثر رکھتے ہیں۔
بلڈ شوگر کنٹرول:
تل کے بیج خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
نظامِ ہضم:
ان میں فائبر کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے، جو ہاضمے کو بہتر بناتی ہے۔
غذائیت سے بھرپور:
پروٹین، صحت مند چکنائیاں، وٹامن B، آئرن اور زنک جیسی ضروری غذائیت فراہم کرتے ہیں۔
جلد اور بالوں کے لیے:
ان میں موجود وٹامنز اور منرلز جلد اور بالوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
پروٹین کا ذریعہ:
صرف 3 چمچ تل کے بیج تقریباً 5 گرام پروٹین فراہم کرتے ہیں۔
صحت مند چکنائیاں:
تل کا تیل اومیگا-6 اور اومیگا-9 جیسے فیٹی ایسڈز پر مشتمل ہوتا ہے جو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔
وٹامنز اور معدنیات:
تل میں کیلشیم، میگنیشیم، زنک، آئرن، فاسفورس، کاپر، وٹامن B اور وٹامن E شامل ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس اور لیگنینز:
تل کے بیج سيسامن اور سيسامول جیسے طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس رکھتے ہیں۔
نقصانات / سائیڈ ایفیکٹس:
گاؤٹ (Gout) میں اضافہ:
تل میں آکسیلیٹ کی مقدار ہوتی ہے، جو گاؤٹ کے مریضوں میں تکلیف بڑھا سکتی ہے۔
وزن میں اضافہ:
تل غذائیت سے بھرپور اور کیلوریز میں زیادہ ہوتے ہیں، زیادہ مقدار میں کھانے سے وزن بڑھ سکتا ہے۔
ہلکی علامات (الرجی):
خارش، سرخی، چہرے پر سوجن یا چھالے۔
شدید علامات (الرجی):
سانس لینے میں دشواری، گلے میں سوجن، بلڈ پریشر میں اچانک کمی، چکر آنا یا بے ہوشی — یہ جان لیوا ہو سکتا ہے۔ فوراً طبی امداد لیں۔
کراس سنسٹیویٹی:
جن لوگوں کو مونگ پھلی سے الرجی ہوتی ہے، وہ تل سے بھی حساس ہو سکتے ہیں۔
استعمال کے طریقے:
روٹی اور پیسٹری پر چھڑکیں:
تل کے بیج بن، نان یا دیگر بیکڈ اشیاء پر چھڑکنے سے مزیدار کرنچ اور ذائقہ بڑھتا ہے۔
سلاد اور اسٹر فرائی میں شامل کریں:
تلے ہوئے تل کے بیج سلاد، نوڈلز یا سبزیوں پر چھڑکیں۔
آٹے یا بیٹر میں شامل کریں:
روٹی یا مَفن کے آٹے میں تل شامل کریں تاکہ ذائقہ اور غذائیت بڑھے۔
پیس کر پیسٹ بنائیں:
تل کو پیس کر تہینی تیار کی جاتی ہے، جو حمص اور عربی کھانوں میں استعمال ہوتی ہے۔
تیل نکالیں:
تل سے تل کا تیل حاصل کیا جاتا ہے جو کھانا پکانے، ڈریسنگ، یا ایشیائی کھانوں کے ذائقے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
تل کی برِٹل یا بارز:
تل کو شہد یا چینی کے ساتھ ملا کر میٹھے اور کرنچ والے اسنیکس بنائے جاتے ہیں۔
گوشت یا ٹوفو کی کوٹنگ:
تل کو گوشت یا ٹوفو پر لگا کر تلا یا بیک کیا جاتا ہے تاکہ کرسپی کرنچ آئے۔
گارنشنگ کے طور پر:
تل کے تلے ہوئے بیج سوپ، چاول یا ڈِپس پر ڈال کر خوبصورتی اور ذائقہ بڑھاتے ہیں۔
صحت کے لیے استعمال:
کچے یا بھنے ہوئے تل کے بیج روزانہ استعمال کیے جا سکتے ہیں، کیونکہ یہ پروٹین، فائبر اور ضروری منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر:
جن لوگوں کو الرجی ہو، وہ تل سے پرہیز کریں۔
تل زیادہ مقدار میں نہ کھائیں، کیونکہ یہ کیلوریز میں زیادہ ہوتے ہیں۔
چھوٹے بچے اگر انہیں پورا نگلیں تو یہ چوکنگ (دم گھٹنے) کا خطرہ بن سکتے ہیں۔