Call: +92 309 0560000
spot_img
Homeجڑی بوٹیاں اور ان کے خواصرال سفید کے فوائد، نقصانات اور استعمالات

رال سفید کے فوائد، نقصانات اور استعمالات

تعارف:

رال سفید ایک قدرتی رال (resin) ہے جو سال کے درخت (Shorea robusta) سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ درخت برصغیر ہند و پاک میں پایا جاتا ہے۔ جب درخت کو چوٹ لگتی ہے تو اس کی چھال سے رال خارج ہوتی ہے جو ہوا میں آ کر سخت ہو جاتی ہے۔
قدیم طریقہ علاج جیسے آیوروید اور یونانی میں رال سفید کو زخم بھرنے، سوزش کم کرنے، اور جلدی امراض کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دانتوں کی صفائی کے روایتی نسخوں میں بھی شامل ہوتی ہے۔

  • انگریزی: Sal Resin / White Resin
  • اردو: رال سفید
  • ہندی: साल की राल / सफेद राल
  • پنجابی: سال رال / سفید رال
  • سنسکرت: शाल रस
  • بنگالی: শাল গাছের রেজিন
  • تمل: விறகு பிசின்
  • تیلگو: చల్ల చెక్క రाळు
  • ملیالم: ചാലിൻ റസിൻ
  • مراٹھی: सालाचा डिंक
  • کنڑا: ಸಲ ರಾಳು
  • عربی: صمغ شجرة السال
  • فارسی: صمغ سفید
  • سائینسی نام: Shorea robusta

صحت کے فوائد:

1. زخم اور جلنے کا علاج:

رال سفید قدرتی جراثیم کش اور زخم بھرنے والا مادہ ہے۔ زخم یا جلنے کی صورت میں اسے لگانے سے خون کا بہاؤ رک جاتا ہے، جراثیم سے بچاؤ ہوتا ہے، اور جلدی شفا ملتی ہے۔

2. درد اور سوجن میں آرام:

اس میں ایسے قدرتی مرکبات پائے جاتے ہیں جو درد اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر جوڑوں کے درد، پٹھوں کی سوجن، یا گٹھیا میں مفید ہے۔

3. مدافعتی نظام کی مضبوطی:

رال سفید میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی مائکروبیل خواص جسم کو انفیکشن سے بچاتے ہیں اور قوت مدافعت بڑھاتے ہیں۔

4. سانس کی تکالیف میں آسانی:

اس کی دھونی یا خوشبو سینے کی جکڑن، نزلہ، یا بند ناک کھولنے میں مدد دیتی ہے۔ اسے اگر بطور لوبان جلایا جائے تو سانس کی نالیوں کو صاف کرتا ہے۔

5. نظامِ ہاضمہ کی بہتری:

قدیم طب میں رال سفید کو قابض (astringent) خصوصیات کی بنا پر پیچش یا دست کے علاج میں استعمال کیا جاتا تھا۔

6. خواتین کی صحت میں معاون:

بعض یونانی و آیورویدک نسخوں میں رال سفید کا استعمال حیض کی زیادتی (استحاضہ) یا لیکوریا (سفید پانی) کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔

7. جلدی امراض کا علاج:

رال سفید جلد پر لگانے سے کیل مہاسے، ایگزیما، پھوڑے، پھنسیوں، اور خارش میں فائدہ ہوتا ہے۔

8. داغ دھبے اور نشان کم کرنا:

اس کی پیسٹ بنا کر چہرے پر لگانے سے پرانے داغ اور نشانات آہستہ آہستہ کم ہونے لگتے ہیں۔

9. پسینے پر قابو:

رال سفید کا قابض اثر پسینے کو کم کرتا ہے، خاص طور پر ان جگہوں پر جہاں پسینے کی زیادتی ہوتی ہے۔

10. قدرتی کاسمیٹک اجزاء:

رال سفید جلد کو نرم و ملائم بنانے والے بہت سے قدرتی کاسمیٹک پراڈکٹس میں استعمال ہوتی ہے۔

مضر اثرات (Side Effects):

1. قبض:

زیادہ مقدار میں کھانے سے قبض یا پاخانے کی سختی ہو سکتی ہے کیونکہ اس میں قابض خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

2. نظامِ ہاضمہ میں خرابی:

زیادہ مقدار میں کھانے سے بدہضمی، پیٹ میں گیس یا تکلیف ہو سکتی ہے۔

3. خارش یا الرجی:

کچھ لوگوں کو اس سے جلد پر خارش یا الرجی ہو سکتی ہے، خاص طور پر حساس جلد والے افراد کو۔

4. شوگر کی سطح میں کمی:

رال سفید کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو کم کر سکتا ہے، اس لیے ذیابیطس کے مریض احتیاط کریں۔

استعمال کا طریقہ (How to Use):

زخم یا جلنے کی صورت میں:

  • استعمال: رال سفید کو پیس کر ناریل کے تیل یا عرق گلاب میں مکس کریں۔
  • لگائیں: زخم یا جلے ہوئے حصے پر لگائیں۔
  • تعداد: دن میں 1–2 مرتبہ، جب تک شفا نہ ہو۔

جلد کے مسائل (داغ، دھبے، خارش):

  • استعمال: رال سفید، ملتانی مٹی یا صندل پاوڈر میں چند قطرے عرق گلاب ملا کر پیسٹ بنائیں۔
  • لگائیں: چہرے یا متاثرہ جلد پر لگائیں۔
  • مدت: 15–20 منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

جوڑوں یا پٹھوں کے درد میں:

  • استعمال: رال سفید کو گرم سرسوں یا تل کے تیل میں ملا کر لگائیں۔
  • لگائیں: متاثرہ جگہ پر مالش کریں۔

دانتوں اور مسوڑھوں کے لیے:

  • استعمال: تھوڑی سی مقدار کسی ہربل ٹوتھ پاؤڈر میں ملا لیں۔
  • برش کریں: نرمی سے مسوڑھوں پر استعمال کریں۔

احتیاطی تدابیر (Precautions):

  • رال سفید کا استعمال زیادہ تر بیرونی (external) ہوتا ہے۔ اندرونی استعمال صرف ماہر حکیم یا ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔
  • گہرے زخم یا انفیکشن پر خود سے نہ لگائیں، ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
  • پہلی بار استعمال سے پہلے patch test ضرور کریں تاکہ الرجی نہ ہو۔

یہ ارٹیکل عام معلومات کے لیے ہے کسی بھی جڑی بوٹی کو استعمال کرنے سے پہلے آپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حکیم کرامت اللہ

00923090560000

مقالات ذات صلة

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

الأكثر شهرة

spot_img

احدث التعليقات