تعارف:
کرنڈ ایک منفرد اور ممکنہ طور پر اعلیٰ کارکردگی والا پودا ہے جو خاص زرعی یا ماحولیاتی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہوتا ہے، اس کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کا سرخ رنگ کا تنا (Red Stem) ہے، جو اس کی جینیاتی خصوصیات، رنگ دار مادوں یا ماحولیاتی دباؤ کے خلاف مزاحمت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کی اصطلاح ممکنہ طور پر کسی افزائشی منصوبے، ادارہ جاتی ماخذ یا علاقائی درجہ بندی ک نمائندگی کرتی ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ پودا مخصوص ماحول یا استعمال کی ضروریات کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
Hindi: सम्राट लाल डंठल (KRAND) (Samraat Laal Danthal)
Arabic: الجذع الأحمر الملكي (KRAND) (Al-Jid‘ al-Ahmar al-Malaki)
Bengali: রাজকীয় লাল কাণ্ড (KRAND) (Rājkīẏa Lāl Kāṇḍa)
Tamil: மன்னர் சிவப்பு தண்டு (KRAND) (Maṇṇar Civappu Taṇṭu)
Swahili: Shina Nyekundu la Mfalme (KRAND)
Portuguese: Caule Vermelho Monarca (KRAND)
Japanese: モナークレッドステム (KRAND) (Monāku Reddosutemu)
Malay/Indonesian: Batang Merah Monarki (KRAND)
Urdu: کرنڈ (KRAND) – بادشاہی سرخ تنہ
Kannada: ರಾಜಾ ಕೆಂಪು ಕಾಂಡು (KRAND) (Rājā Kempu Kāṇḍu)
صحت سے متعلق فوائد:
1. نظامِ ہضم کی بہتری:
- پیٹ کی گیس، قبض، بدہضمی اور جگر کی خرابیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
2. سانس کی بیماریوں میں فائدہ مند:
- پتے پھیپھڑوں اور نالی سے بلغم نکالنے میں مدد دیتے ہیں۔
3. گٹھیا (Rheumatic Pain):
- دیسی طب میں پتے جوڑوں کے درد کے لیے باہر سے لگانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
4. جلد کی بیماریوں میں:
- پتوں کو جلد پر رگڑنے سے داد، خارش اور دیگر جلدی بیماریوں میں فائدہ ہوتا ہے۔
5. عمومی صحت:
- پودے سے تیار شدہ سفوف کو سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، اور مدافعتی نظام، نظام ہضم اور جلد کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
تحقیقی و افزائشی پہلو:
- کرنڈ (KRAND) افزائشِ نسل میں سرخ رنگ یا ماحولیاتی مزاحمت کی خصوصیات دوسری اقسام میں منتقل کرنے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔
سجاوٹی (آرائشی) استعمال:
- اس کا سرخ تنا باغبانی یا لینڈ اسکیپنگ میں دلکشی پیدا کرتا ہے۔
- پارکوں، باغوں یا عوامی جگہوں میں خوبصورتی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بیماریوں اور کیڑوں کے خلاف مزاحمت:
- خاص افزائش سے حاصل شدہ اقسام میں عام کیڑوں اور بیماریوں کے خلاف بہتر مزاحمت ہو سکتی ہے، جس سے کیمیائی ادویات کی ضرورت کم ہو جاتی ہے۔
ممکنہ نقصانات (Side Effects)
1. جانوروں کے لیے زہریلا (اگر دباؤ میں ہو):
- کچھ سرخ تنے والے پودے (جیسے سورگم) دباؤ یا خشک سالی کی صورت میں سائنو جینک مرکبات پیدا کرتے ہیں، جو جانوروں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
2. الرجی (انسانوں میں):
- کچھ حساس افراد میں اس کے پتوں یا تنوں کو چھونے یا کھانے سے جلد پر خارش یا الرجی ہو سکتی ہے۔
3. آکسیلیٹ مواد:
- اگر یہ پتوں والا پودا (جیسے کہ چولائی) ہے، تو اس میں آکسیلیٹس ہو سکتے ہیں، جو زیادہ مقدار میں اور بغیر پکائے کھانے سے گردوں پر اثر ڈال سکتے ہیں۔
4. چرنے کا حد سے زیادہ رجحان:
- اگر چارے کے طور پر استعمال کیا جائے تو جانور اسے زیادہ کھا سکتے ہیں، جس سے زمین یا فصل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
استعمال کے طریقے:
1. فصل کے طور پر (زرعی استعمال):
- بیج موسم کے آغاز میں بوئیں، خاص طور پر گرم موسم میں۔
- اچھی نکاسی والی مٹی اور مناسب پانی دیں۔
- نامیاتی یا ہلکی کھاد کا استعمال کریں۔
- تنہ یا بیج پکنے پر فصل کاٹیں۔
2. چارے کے طور پر (جانوروں کی خوراک):
- جب پودا سبز اور نرم ہو تو کاٹ کر استعمال کریں۔
- خشک کر کے گھاس یا سائیلیج کے طور پر محفوظ کریں۔
- خشک سالی کے موسم میں زیادہ خوراک سے پرہیز کریں۔
3. خوراک کے طور پر (اگر کھانے کے قابل ہو):
- اگر پتوں والی قسم ہو، تو پتوں کو ابال کر یا بھون کر استعمال کریں۔
- اگر بیج پیدا کرے، تو چاول یا باجرے کی طرح پکائیں۔
- کچا زیادہ مقدار میں نہ کھائیں۔
4. آرائشی پودے کے طور پر:
- باغ یا سرحدوں میں لگائیں۔
- باقاعدگی سے کانٹ چھانٹ کریں۔
5. زمین کی بہتری یا موسمی حالات میں استعمال:
- فصلوں کی تبدیلی (Crop Rotation) کے لیے استعمال کریں۔
- نیم خشک یا خشک علاقوں میں بہتر اگتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
- فصل کو صحیح وقت پر کاٹیں، خاص طور پر چارے کے لیے۔
- اگر کھانے کے لیے استعمال کریں تو اچھی طرح پکا کر استعمال کریں۔
- پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مناسب انتظام کریں۔
- زمین کی جانچ کریں کہ آیا یہ اس فصل کے لیے موزوں ہے یا نہیں۔