Call: +92 309 0560000
spot_img
Homeجڑی بوٹیاں اور ان کے خواصملتانی مٹی کے فوائد،نقصانات اور استعمال

ملتانی مٹی کے فوائد،نقصانات اور استعمال

: تعارف

ملتانی مٹی، جسے انگریزی میں Fuller’s Earth کہا جاتا ہے، ایک قدرتی مٹی ہے جو صدیوں سے جلد اور بالوں کی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہوتی آ رہی ہے۔ اس کا نام “ملتانی” اس کے آبائی شہر ملتان (پاکستان) کے نام پر رکھا گیا ہے، جہاں یہ معدنی مٹی سب سے پہلے دریافت ہوئی۔

مختلف زبانوں میں ملتانی مٹی:

  • English: Fuller’s Earth
  • اردو: ملتانی مٹی
  • ہندی: ملتانی مٹی
  • پنجابی: ملتانی مٹی
  • سنسکرت: کشارمرتیکا
  • عربی: طینِ ملتانی
  • بنگالی/گجراتی/مرہٹی/تمل/تیلگو: ملتانی مٹی (ملتے جلتے نام)

ملتانی مٹی کے فوائد

1. گہرائی سے صفائی اور میل کچیل کا خاتمہ

  • جلد سے چکنائی، میل، پسینہ اور آلودگی کو جذب کرتی ہے۔
  • بند مسام کھولتی ہے، جس سے مہاسے اور بلیک ہیڈز سے بچاؤ ہوتا ہے۔

2. مہاسوں اور دانوں کا علاج

  • تیل جذب کرنے کی قدرتی صلاحیت جلد کو متوازن رکھتی ہے۔
  • اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جلد پر جراثیم کو ختم کرتی ہیں۔

3. رنگت اور چمک میں بہتری

  • مردہ خلیات کو ختم کرکے جلد کو قدرتی چمک دیتی ہے۔
  • مستقل استعمال سے رنگت نکھرتی ہے۔

4. سن برن اور جلدی جلن میں آرام

  • ٹھنڈک پہنچاتی ہے، جلن اور سرخی کو کم کرتی ہے۔
  • سورج سے متاثرہ جلد کی مرمت میں مددگار۔

5. دھبے اور داغ دھبے کم کرتی ہے

  • باقاعدگی سے استعمال سے مہاسوں کے نشانات اور سیاہ دھبے ہلکے ہوتے ہیں۔

6. جلد کو ٹائٹ کرتی ہے اور بڑھاپے کے اثرات کم کرتی ہے

  • جلد کو سخت اور جوان بناتی ہے۔
  • باریک لکیروں کو کم کر سکتی ہے۔

7. بالوں اور کھوپڑی کی صفائی

  • قدرتی شیمپو کے طور پر کام کرتی ہے، بغیر قدرتی تیل نکالے۔

8. خشکی اور خارش میں کمی

  • ٹھنڈک اور سوزش کم کرنے والی خاصیت کھوپڑی کو سکون دیتی ہے۔

9. بالوں کو نرم اور چمکدار بناتی ہے

  • بالوں کو چمک، نرمی اور لچک فراہم کرتی ہے۔

10. بالوں کی نشوونما میں بہتری (بالواسطہ)

  • صاف کھوپڑی سے بالوں کی نشوونما میں مدد ملتی ہے۔

ملتانی مٹی کے نقصانات

1. زیادہ خشک کر دینا

  • بار بار استعمال سے جلد اور بالوں کے قدرتی تیل ختم ہو سکتے ہیں، جس سے خارش، خشکی یا جلد پھٹنے لگتی ہے۔

2. جلد پر خارش یا الرجی

  • حساس جلد والے افراد کو جلن، سرخی یا خارش ہو سکتی ہے۔
  • چہرے پر استعمال سے پہلے پیچ ٹیسٹ کریں۔

3. سورج کی حساسیت میں اضافہ

  • ماسک کو زیادہ دیر تک لگانے سے سورج کی روشنی میں جلد حساس ہو سکتی ہے۔

4. بالوں کی خشکی اور بے جان ہونا

  • بالوں میں زیادہ استعمال سے خشکی اور سختی آ سکتی ہے۔

ملتانی مٹی کے استعمال کے طریقے

چہرے کے لیے (چکنی یا نارمل جلد)

اجزاء:

  • 2 کھانے کے چمچ ملتانی مٹی
  • 1 چمچ عرق گلاب یا سادہ پانی
  • اختیاری: چند قطرے لیموں کا رس یا شہد

طریقہ:

  1. تمام اجزاء کو ملا کر پیسٹ بنائیں۔
  2. صاف چہرے پر لگائیں (آنکھوں اور ہونٹوں سے بچائیں)۔
  3. 10–15 منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
  4. ہلکا موئسچرائزر لگائیں۔
  5. ہفتے میں 1-2 بار استعمال کریں۔

خشک یا حساس جلد کے لیے

اجزاء:

  • 2 کھانے کے چمچ ملتانی مٹی
  • 1 چمچ دودھ یا ایلو ویرا جیل
  • 1 چائے کا چمچ شہد

طریقہ کار:

  • اوپر جیسے ہی ہے، صرف اجزاء نرم جلد کے لیے مناسب ہیں۔

بالوں کے لیے

اجزاء:

  • 3–4 کھانے کے چمچ ملتانی مٹی (بالوں کی لمبائی کے مطابق)
  • پانی یا ایلو ویرا جوس (پیسٹ بنانے کے لیے)
  • اختیاری: 1 چمچ دہی یا ناریل کا تیل (مزید نمی کے لیے)

طریقہ:

  1. پیسٹ بنا کر بالوں اور کھوپڑی پر لگائیں۔
  2. 15–30 منٹ بعد دھو لیں (پوری طرح خشک نہ ہونے دیں)۔
  3. ہفتے میں ایک بار استعمال کریں۔

احتیاطی تدابیر

  • استعمال سے پہلے پیچ ٹیسٹ کریں۔
  • ہفتے میں 1–2 بار سے زیادہ استعمال نہ کریں۔
  • ماسک کو زیادہ دیر نہ چھوڑیں۔
  • خشک یا حساس جلد والے افراد احتیاط سے استعمال کریں۔
  • ہر استعمال کے بعد موئسچرائزر لگانا ضروری ہے۔

یہ ارٹیکل عام معلومات کے لیے ہے کسی بھی جڑی بوٹی کو استعمال کرنے سے پہلے آپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حکیم کرامت اللہ

00923090560000

مقالات ذات صلة

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

الأكثر شهرة

spot_img

احدث التعليقات