تعارف:
ہارس گرام، جسے اردو میں کلتھی کہا جاتا ہے، ایک غذائیت سے بھرپور دال ہے جو زیادہ تر ہندوستان اور جنوبی ایشیا کے خشک علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔ یہ دال پروٹین، آئرن، کیلشیم اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہے اور روایتی اور آیورویدک طریقہ علاج میں اس کا استعمال صدیوں سے جاری ہے۔ اس کا استعمال وزن کم کرنے، ذیابیطس کنٹرول کرنے، گردے کی پتھری، اور نزلہ زکام جیسے مسائل کے علاج میں مفید سمجھا جاتا ہے۔
ہندی: कुल्थी (Kulthi)
مراتھی: कुलिथ (Kulith)
تمل: கொல்லு (Kollu)
تیلگو: ఉలవలు (Ulavalu)
کنڑ: ಹುರಳಿ (Hurali)
ملیالم: മുതിര (Muthira)
گجراتی: કુલ્થિ (Kulthi)
بنگالی: কুলথি ডাল (Kulthi Dal)
پنجابی: ਕੁਲਥੀ (Kulthi)
اردو: کلتھی
اوڈیا: କୁଳ୍ଥି (Kulthi)
نیپالی: कुल्थो (Kultho)
سنسکرت: कुलत्थ (Kulattha)
کلتھی کے طبی فوائد:
1. غذائیت سے بھرپور:
کلتھی میں پروٹین، فائبر، آئرن، کیلشیم، اور دیگر ضروری غذائی اجزاء بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
2. وزن میں کمی:
زیادہ فائبر اور پروٹین کی موجودگی سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے، جس سے کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے اور وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔
3. ذیابیطس میں مفید:
کم گلیسیمک انڈیکس ہونے کی وجہ سے یہ خون میں شوگر کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
4. گردے کی صحت:
کلتھی کے اینٹی آکسیڈنٹس گردے کی پتھری بننے سے بچاتے ہیں۔
5. نزلہ، زکام اور کھانسی کا علاج:
کلتھی کا شوربہ بلغم کو صاف کرتا ہے اور سانس کی تکالیف میں آرام دیتا ہے۔
6. جگر اور خون کی صفائی:
یہ جگر کو طاقت دیتا ہے اور خون کو صاف رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
7. دل کی صحت:
کلتھی کولیسٹرول کم کرنے میں مدد دیتی ہے اور خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے۔
8. توانائی کا ذریعہ:
یہ جسم کو دیرپا توانائی فراہم کرتی ہے اور تھکاوٹ کم کرتی ہے۔
9. خواتین کی صحت:
روایتی طور پر حیض کی تکالیف میں آرام کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
10. قدرتی ڈیٹوکس:
جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد دیتی ہے۔
کلتھی کے ممکنہ نقصانات (سائیڈ ایفیکٹس):
1. گیس اور بدہضمی:
زیادہ فائبر کی وجہ سے ابتدا میں پیٹ میں گیس یا بدہضمی ہو سکتی ہے۔ آہستہ آہستہ استعمال شروع کریں۔
2. الرجی:
بعض افراد کو دالوں سے الرجی ہو سکتی ہے، ان کے لیے احتیاط ضروری ہے۔
3. ادویات کے ساتھ تعامل:
کلتھی بعض ادویات کے اثر پر اثرانداز ہو سکتی ہے، لہٰذا اگر آپ کوئی دوا استعمال کر رہے ہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
4. حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین:
ان کے لیے کلتھی کا استعمال محدود یا ڈاکٹر کے مشورے سے ہونا چاہیے۔
کلتھی کے استعمال کا طریقہ:
– بھگو کر:
کلتھی کو 6 سے 8 گھنٹے یا رات بھر بھگو کر نرم کیا جاتا ہے تاکہ پکانے میں آسانی ہو۔
– پکانا:
بھگوئی ہوئی کلتھی کو ابالیں یا پریشر کُکر میں نرم ہونے تک پکائیں۔
– شوربہ یا دال میں:
پکی ہوئی کلتھی کو شوربے، دال یا سالن میں شامل کریں۔
– انکرت (اسپراؤٹ):
کلتھی کو بھگو کر اگایا جا سکتا ہے۔ انکرت کلتھی کو سلاد میں یا ہلکا پکا کر استعمال کریں۔
– بھنی ہوئی کلتھی:
اسے بھون کر ہلکی پھلکی غذا کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
– آٹا:
خشک کلتھی کو پیس کر آٹا بنایا جاتا ہے، جس سے روٹی یا دیگر اشیاء تیار کی جاتی ہیں۔
– روایتی آیورویدک استعمال:
آیورویدک طریقے میں کلتھی کا قہوہ بنا کر گردے کی پتھری یا جوڑوں کے درد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اہم مشورے:
- کلتھی کو ہمیشہ اچھی طرح پکا کر استعمال کریں۔
- اگر آپ پہلی بار استعمال کر رہے ہیں تو تھوڑی مقدار سے شروع کریں۔
- چاول یا دیگر اناج کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تاکہ مکمل پروٹین ملے۔