تعارف:
ککرا سنگھی ایک روایتی جڑی بوٹی ہے جو آیورویدک اور یونانی طب میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ پستاشیا انٹیگریما (Pistacia integerrima) نامی درخت کے پتوں پر بننے والے گالز (resinous galls) سے حاصل کی جاتی ہے۔ یہ گالز دراصل کیڑوں کے کاٹنے کے ردِ عمل میں بنتی ہیں اور ان میں کئی طبی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
- اردو: ککرا سنگھی
- ہندی: ककरसिंघी / ककरसिंगी
- سنسکرت: कर्कटशृंगी (Karkatshringi)
- انگریزی: Pistacia Galls, Resinous Galls
- تمل: கற்கடிச்சிறகு (Karkadi Chiragu)
- تلگو: కాకరసింఘి (Kakarasinghi)
- کنڑ: ಕಕರಸಿಂಘಿ (Kakarasinghi)
- مرہٹی: ककरसिंघी (Kakarsinghi)
- گجراتی: કકરસિંઘી (Kakarasinghi)
- پنجابی: ਕਕਰਸਿੰਘੀ (Kakarasinghi)
- بنگالی: ককরসিঙ্ঘি (Kokarsinghi)
طبی فوائد:
1. بلغمی اخراج میں مددگار (Expectorant):
یہ پھیپھڑوں، نالیوں اور گلے سے بلغم صاف کرنے میں مدد دیتی ہے، جو کھانسی اور دمہ کے لیے مفید ہے۔
2. سوزش کش (Anti-inflammatory):
یہ ہوا کی نالیوں کی سوجن کو کم کرتی ہے۔
3. دمہ مخالف (Anti-asthmatic):
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دمہ اور الرجی کے اثرات کو کم کرتی ہے۔
4. اسہال اور پیچش میں مفید:
اس میں موجود اینٹی مائکروبیل خصوصیات معدے کی خرابیوں اور اسہال کے جراثیم کو ختم کرتی ہیں۔
5. بدہضمی اور اپھارہ:
یہ ہاضمہ بہتر بناتی ہے اور گیس خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔
6. جراثیم کش (Antimicrobial):
یہ اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل اور اینٹی فنگل خصوصیات رکھتی ہے۔
7. اینٹی آکسیڈنٹ:
یہ فری ریڈیکلز کو ختم کرکے جسمانی خلیات کی حفاظت کرتی ہے۔
8. درد اور سوجن میں کمی:
جوڑوں کے درد، پٹھوں کی سوزش اور عام دردوں میں مفید ہے۔
9. قوتِ مدافعت بڑھانے والی:
یہ جسم کی مدافعتی طاقت کو بہتر کرتی ہے۔
10. خواتین کی تولیدی صحت:
روایتی طور پر حیض کے بعد رحم کو صاف اور صحت مند بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
11. زخم بھرنے میں مددگار:
جراثیم کش خصوصیات زخموں کو انفیکشن سے بچاتی ہیں۔
12. جنسی صحت:
روایتی طور پر اسے مردانہ طاقت میں اضافے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مضر اثرات:
1. حمل اور دودھ پلانے کے دوران:
حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لیے اس کے محفوظ یا غیر محفوظ ہونے کے شواہد ناکافی ہیں۔ اس لیے استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
2. ذیابیطس:
کچھ روایتی استعمال کے مطابق یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے، مگر سائنسی ثبوت ناکافی ہیں۔
3. دل کے مریض:
دل کے مریض اس کا استعمال ڈاکٹر کی نگرانی کے بغیر نہ کریں، کیونکہ اس کے اثرات مکمل طور پر واضح نہیں۔
4. الرجی:
جن افراد کو پودوں سے الرجی ہو، وہ اس سے پرہیز کریں۔
استعمال کا طریقہ:
1. قہوہ (Decoction / کاشایہ):
- 3-5 گرام ککر سنگھی لیں
- 100-200 ملی لیٹر پانی میں ابالیں یہاں تک کہ پانی آدھا رہ جائے
- چھان کر دن میں 1-2 بار پئیں
- یہ نزلہ، زکام اور کھانسی میں مفید ہے
2. سفوف کی صورت میں:
- خشک گالز کو پیس کر باریک سفوف بنائیں
- 1-2 گرام سفوف شہد یا نیم گرم پانی کے ساتھ لیں
- گلے کی خراش اور کھانسی میں مؤثر
3. ہربل شربت میں:
ککر سنگھی کو تلسی، واسکا (Adhatoda) اور ملٹھی کے ساتھ ہربل شربت میں شامل کیا جاتا ہے۔
- خوراک لیبل یا معالج کے مشورے کے مطابق لیں۔
4. لیپ (Paste) کی صورت میں:
- پاؤڈر کو پانی میں ملا کر لیپ بنایا جاتا ہے
- جلدی بیماریوں میں باہر سے لگایا جاتا ہے (صرف ماہر کی ہدایت پر)
اہم احتیاطی تدابیر:
- بغیر ماہر حکیم یا ڈاکٹر کے مشورے کے استعمال نہ کریں
- زیادہ مقدار میں استعمال سے معدے کی خرابی ہو سکتی ہے
- حمل اور دودھ پلانے کے دوران استعمال سے پرہیز کریں
- طویل مدت تک استعمال نہ کریں، صرف وقتی ضرورت کے مطابق لیں