تعارف
کامن فیومیٹری، جسے روایتی طب میں “شاترا” کہا جاتا ہے، ایک جڑی بوٹی ہے جو پاپاویریسی خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ یہ صدیوں سے مختلف ثقافتوں میں اپنی طبی خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ یورپ، شمالی افریقہ، اور ایشیا کے کچھ حصوں میں پائی جاتی ہے اور اس کے باریک پتوں اور چھوٹے گلابی یا جامنی پھولوں سے پہچانی جاتی ہے۔
روایتی طب، جیسے آیوروید اور یونانی طب، میں شاترا کو جسم کی صفائی، جگر کی صحت کو بہتر بنانے، اور جلد کی بیماریوں کے علاج کے لیے مؤثر سمجھا جاتا ہے۔
اقسام
کامن فیومیٹری (شاترا) مختلف شکلوں میں دستیاب ہے، جن میں شامل ہیں
خشک جڑی بوٹی
چائے یا قہوہ بنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
پاؤڈر
پانی، شہد، یا دیگر ہربل فارمولوں کے ساتھ مکس کیا جا سکتا ہے۔
لیکویڈ ایکسٹریکٹ یا ٹنکچر
فوری استعمال کے لیے آسان۔
کیپسول اور ٹیبلٹس
غذائی سپلیمنٹ کے طور پر دستیاب۔
صحت کے فوائد
جگر کی صفائی اور صحت
صفرا کی پیداوار میں اضافہ کر کے زہریلے مادے خارج کرتا ہے۔
یرقان اور ہیپاٹائٹس جیسے امراض کے علاج میں مددگار۔
خون کی صفائی
زہریلے مادے نکال کر جلد کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
نظامِ ہاضمہ کی حمایت
بدہضمی، پیٹ پھولنا، اور قبض میں آرام دیتا ہے۔
جلد کی صحت
ایکزیما، سورائیسس، اور دیگر جلدی امراض کے علاج میں مؤثر۔
اینٹی انفلامیٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات
جسم میں سوزش کو کم کرتا ہے اور بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرتا ہے۔
سانس کی تکالیف میں آرام
کھانسی اور ہلکی سانس کی انفیکشنز کے علاج میں مددگار۔
ذہنی دباؤ اور بے چینی میں کمی
سکون بخش خصوصیات کی وجہ سے ذہنی سکون دیتا ہے۔
بلڈ پریشر کو معمول پر لاتا ہے
دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
آنکھوں کی صحت
آنکھوں کی جلن اور ہلکی سوزش کو کم کرتا ہے۔
ممکنہ نقصانات
متلی اور الٹی
اسہال
کم بلڈ پریشر
الرجک ردعمل (جلد پر خارش، لالی)
نیند یا سستی
جگر پر دباؤ
دوائیوں کے ساتھ تداخل (خاص طور پر بلڈ پریشر یا سکون آور دوائیاں)
حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کے لیے غیر محفوظ
بچوں کے لیے طبی مشورے کے بغیر غیر محفوظ