تعارف
آرگن آئل کو “مائع سونا” بھی کہا جاتا ہے، اور یہ مراکش کی قدیم خوبصورتی کی روایات کا حصہ ہے۔ یہ تیل درخت کی گٹھلیوں سے نکالا جاتا ہے، جو مراکش کے جنوب مغربی حصے میں پایا جاتا ہے۔ آرگن آئل کو اس کی غذائیت سے بھرپور خصوصیات کے لئے دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے۔ یہ قدرتی تیل جلد، بالوں اور کھانے کی اشیاء میں استعمال ہوتا ہے اور اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ تاہم، جیسے کہ کسی بھی قدرتی مصنوعات کا استعمال کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ اس کی اقسام، فوائد اور ممکنہ مضر اثرات کو سمجھا جائے۔
آرگن آئل کی اقسام
آرگن آئل عموماً تین اہم اقسام میں دستیاب ہوتا ہے
کاسمیٹک گریڈ آرگن آئل
یہ وہ قسم ہے جو زیادہ تر جلد اور بالوں کی دیکھ بھال کی مصنوعات میں استعمال ہوتی ہے۔ اس تیل کو سردی کے دباؤ سے نکالا جاتا ہے تاکہ اس میں موجود غذائیت بخش اجزاء زیادہ سے زیادہ محفوظ رہیں۔ یہ تیل وٹامن ای، اینٹی آکسیڈنٹس، اور فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے اور موئسچرائزر، سیرم، شیمپو، کنڈیشنر اور دیگر خوبصورتی کی مصنوعات میں پایا جاتا ہے۔
کولینری گریڈ آرگن آئل
کاسمیٹک گریڈ آرگن آئل کے برعکس، کولینری گریڈ آرگن آئل خاص طور پر کھانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ اسے بھون کر نکالا جاتا ہے جس سے اس میں ایک منفرد خشخشی ذائقہ آتا ہے۔ یہ آئل مراکش کے پکوانوں میں سلاد، کُسکُس، اور تیگنوں (مراکشی سالن) میں استعمال کیا جاتا ہے اور ڈِپس اور ڈریسنگز میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ہیئرکیر اور اسکنکیر بلینڈز
کئی مصنوعات میں آرگن آئل کو دیگر فائدے مند اجزاء جیسے ایلو ویرا، جو جو آئل، یا ناریل کے تیل کے ساتھ ملا کر اس کی تاثیر بڑھائی جاتی ہے۔ یہ مکسچر خاص طور پر کچھ جلد یا بالوں کی پریشانیوں جیسے خشک اسکیلپ، خشکی والے بالوں یا حساس جلد کے لیے مفید ہوتا ہے۔
آرگن آئل کے فوائد
آرگن آئل کو خوبصورتی کے لیے بہترین قدرتی تیل سمجھا جاتا ہے۔ اس کے چند اہم فوائد درج ذیل ہیں
جلد اور بالوں کی نمی کو برقرار رکھتا ہے
آرگن آئل میں موجود فیٹی ایسڈز (خاص طور پر اولیک اور لینولیک ایسڈ) اس کو ایک بہترین موئسچرائزر بناتے ہیں۔ یہ جلد میں گہرائی تک نمی پہنچاتا ہے اور پُر سکون رکھتا ہے بغیر pores کو بند کیے۔ بالوں پر استعمال کرنے سے یہ نمی فراہم کرتا ہے اور بالوں کو نرم اور چمکدار بناتا ہے۔
اینٹی ایجنگ خصوصیات
آرگن آئل وٹامن ای سے بھرپور ہوتا ہے جو ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے اور جلد پر بڑھاپے کی علامات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ تیل جھریوں، باریک لکیروں، اور عمر کے دھبوں کو کم کرتا ہے، اور اس وجہ سے یہ اینٹی ایجنگ سیرمز اور کریمز میں مقبول ہے۔
بالوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے
آرگن آئل بالوں کو جڑوں سے لے کر سروں تک غذائیت فراہم کرتا ہے، اور خشکی، نقصان اور خشک بالوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ اسکیلپ کی صحت بھی بہتر بناتا ہے اور خشکی کو کم کرتا ہے۔
کیل مہاسوں کا علاج
آرگن آئل کا استعمال کیل مہاسوں والی جلد کے لیے فائدے مند ثابت ہوتا ہے۔ یہ قدرتی طور پر سیبم کی پیداوار کو متوازن کرتا ہے اور اس کے غیر کومڈوجینک (pores کو بند نہ کرنے والا) ہونے کی وجہ سے یہ مہاسوں کو مزید بڑھاتا نہیں ہے۔
جلد کی رنگت کو بہتر بناتا ہے
آرگن آئل کا باقاعدہ استعمال جلد کی رنگت اور ساخت کو بہتر بناتا ہے۔ یہ داغ دھبوں، اسٹرچ مارکس، اور رنگت کی غیر یکسانیت کو کم کرتا ہے، اور اس کی نمی فراہم کرنے والی خصوصیات جلد کو نرم اور ہموار رکھتی ہیں۔
ناخنوں اور کٹیکلز کی دیکھ بھال
آرگن آئل بریکنگ ناخنوں اور خشک کٹیکلز کے لیے بہترین علاج ہے۔ ناخنوں اور کٹیکلز میں چند قطرے ملا کر ان کی مضبوطی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے اور چھیلنے یا پھٹنے سے بچایا جا سکتا ہے۔
آرگن آئل کے مضر اثرات
اگرچہ آرگن آئل عام طور پر زیادہ تر افراد کے لیے محفوظ ہے، لیکن کچھ مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر اسے زیادہ استعمال کیا جائے یا مناسب طریقے سے استعمال نہ کیا جائے۔ یہاں کچھ ممکنہ خطرات ہیں
الرجک رد عمل
جیسے کسی بھی قدرتی مصنوعے کے ساتھ، آرگن آئل کو جلد یا اسکالپ پر استعمال کرنے سے پہلے پچ ٹیسٹ کرنا ضروری ہے۔ اگرچہ یہ کم ہی ہوتا ہے، کچھ افراد میں الرجک رد عمل جیسے کہ لالہ ہونا، خارش یا دانے پیدا ہو سکتے ہیں۔
چکنائی والی جلد میں حساسیت
اگرچہ آرگن آئل غیر کومڈوجینک ہوتا ہے، لیکن بعض افراد جن کی جلد بہت زیادہ چکنائی والی ہو، اس تیل کو استعمال کرنے سے زیادہ چکنائی محسوس کر سکتے ہیں۔ اس لیے ابتدائی طور پر تھوڑی مقدار میں استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔
دیگر مصنوعات کے ساتھ تعامل
اگر آرگن آئل کو دیگر مضبوط اجزاء جیسے ریٹینائیڈز یا کیمیکل ایکسفولیئنٹس کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ جلد میں جلن یا حساسیت کا سبب بن سکتا ہے۔ ان اجزاء کو ایک ساتھ استعمال کرنے سے پہلے ماہر جلد سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
کھانے میں اضافی مقدار
اگرچہ کولینری گریڈ آرگن آئل کھانے کے لیے محفوظ ہوتا ہے، لیکن اس کا زیادہ استعمال معدے کی تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ اس تیل کو کھانے میں اعتدال سے استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے تاکہ کسی قسم کی ہاضمہ کی خرابی نہ ہو۔
یہ مضمون صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہے۔ استعمال کرنے سے پہلے کسی پیشہ ور معالج سے مشورہ ضرور کریں۔
حکیم کرامت اللہ
00923090560000