تعارف:
سنگھاڑا ایک آبی پودا ہے جو تازہ پانی کی جھیلوں، تالابوں اور دھیرے بہتے دریاؤں میں اُگتا ہے۔ اس کے بیج سخت چھلکے میں لپٹے ہوتے ہیں اور یہ بیج کھانے کے قابل ہوتے ہیں۔ اسے انگریزی میں واٹر چیسٹنٹ بھی کہتے ہیں۔ یہ بیج غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں اور ایشیائی ممالک، خصوصاً ہندوستان، چین، اور جنوب مشرقی ایشیا میں بطور غذا استعمال ہوتے ہیں۔یہ قدرتی طور پر گلوٹن فری ہوتا ہے، اس لیے گلوٹن سے الرجی رکھنے والے افراد کے لیے ایک محفوظ غذا ہے۔
- اردو: سنگھاڑا
- ہندی: सिंघाड़ा
- پنجابی: ਸਿੰਘਾੜਾ
- بنگالی: সিঙারা
- گجراتی: સિંઘાડા
- مرہٹی: सिंहगडा
- تمل: துடுக்கை
- تیلگو: నీటిముచ్చట
- کنڑا: ನೀರಿನ ಬದನೇಕಾಯಿ
- ملیالم: തണൽകായ
- اوڑیہ: ସିଂହାଡ଼ା
صحت کے فوائد:
- غذائیت سے بھرپور:
فائبر، پروٹین، پوٹاشیم، زنک، وٹامن B6، وٹامن C اور میگنیشیم سے بھرپور۔ - اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات:
مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور خلیاتی نقصان سے بچاتا ہے۔ - جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے:
پانی کی زیادہ مقدار جسم کو تروتازہ رکھتی ہے۔ - گلوٹن فری:
گندم یا میدے کے متبادل کے طور پر سنگھاڑے کا آٹا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ - ہاضمہ بہتر بناتا ہے:
فائبر کی مقدار قبض سے بچاتی ہے اور نظامِ انہضام کو بہتر بناتی ہے۔ - وزن گھٹانے میں مددگار:
کیلوریز کم اور فائبر زیادہ ہونے کی وجہ سے پیٹ بھرے ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ - جلد اور بالوں کے لیے فائدہ مند:
زنک اور وٹامن B کی موجودگی جلد کو چمکدار اور بالوں کو صحت مند بناتی ہے۔ - حمل میں مفید:
فولیٹ جیسے غذائی اجزاء بچے کی نشوونما کے لیے ضروری ہیں۔ - ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے:
مینگنیز اور تانبا ہڈیوں کی صحت میں مددگار ہوتے ہیں۔ - مدافعتی نظام کی مضبوطی:
وٹامن C اور دیگر غذائی اجزاء جسم کو بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ - تناؤ اور مزاج میں بہتری:
وٹامن B6 دماغی صحت اور مزاج کو بہتر بناتا ہے۔
نقصانات / احتیاطی تدابیر
- ذیابیطس پر اثر:
سنگھاڑے میں کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں جو بلڈ شوگر کو بڑھا سکتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریض احتیاط سے استعمال کریں۔ - خون پتلا کرنے والی دواؤں کے ساتھ تعامل:
اس میں وٹامن K پایا جاتا ہے جو خون کو گاڑھا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر آپ خون پتلا کرنے والی دوا استعمال کرتے ہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ - آلودہ پانی سے خطرہ:
چونکہ سنگھاڑا پانی میں اُگتا ہے، اس لیے اگر یہ گندے پانی سے حاصل ہو تو جراثیم اور پیراسائٹس کا خطرہ ہوتا ہے۔ ہمیشہ پکاکر استعمال کریں۔ - ڈبہ بند مصنوعات:
ڈبے میں بند سنگھاڑے میں اکثر نمک زیادہ ہوتا ہے، جو ہائی بلڈ پریشر یا دل کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
استعمال کے طریقے:
1. کچا سنگھاڑا:
- چھلکا اُتار کر سفید گودا کھایا جاتا ہے۔ ٹھنڈا اور کرنچی ذائقہ ہوتا ہے۔
- اُبال کر چھلکا اتار کر کھانے سے ذائقہ اور ہضم میں بہتری آتی ہے۔
2. سنگھاڑے کا آٹا (سنگھاڑا آٹا):
- چھلکے اُتار کر خشک کر کے پیسا جاتا ہے۔
- ہندو روزوں (ورَت) میں خاص طور پر استعمال ہوتا ہے جیسے نوراتری۔
3. کھانوں میں شامل کرنا:
- اُبال کر سبزیوں یا سالن میں شامل کیا جاتا ہے۔
- چائنیز کھانوں میں “Water Chestnut” کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
4. بطور ناشتہ یا اسنیک:
- بھون کر کھایا جا سکتا ہے جیسے فاکس نٹس۔
- چاٹ کی صورت میں مصالحہ، لیموں، اور دھنیا کے ساتھ۔
5. روایتی یا آیورویدک طب میں استعمال:
- ٹھنڈک پہنچانے والا، قبض کشا، پیشاب آور اور طاقت بخش سمجھا جاتا ہے۔
- تھکن، کمزوری اور تولیدی صحت میں مفید مانا جاتا ہے۔
احتیاط:
- کھانے سے پہلے اچھی طرح دھو لیں۔
- اگر معدہ حساس ہے تو کچا نہ کھائیں۔
- ذیابیطس کے مریض اعتدال سے کھائیں۔