Call: +92 309 0560000
spot_img
Homeجڑی بوٹیاں اور ان کے خواصگُربچ کے فوائد، نقصانات اور استعمالات

گُربچ کے فوائد، نقصانات اور استعمالات

تعارف:

گُربچ، جسے انگریزی میں Sweet Flag اور سائنسی نام Acorus calamus سے جانا جاتا ہے، ایک نیم آبی، دائمی جڑی بوٹی ہے جو خاندان Acoraceae سے تعلق رکھتی ہے۔
یہ پودا عموماً ندیوں، نالوں اور دلدلی علاقوں کے کناروں پر قدرتی طور پر اُگتا ہے۔ بھارت سمیت ایشیا، یورپ اور شمالی امریکہ کے کئی حصوں میں پایا جاتا ہے۔روایتی طب جیسے آیوروید، یونانی اور سِدّھا نظامِ طب میں گُربچ کی جڑ (Rhizome) کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ یہ ایک خوشبودار جڑی بوٹی ہے جو دماغی tonic، اعصابی مفرّح، ہاضمہ بڑھانے والی اور بلغم خارج کرنے والی خصوصیات رکھتی ہے۔

سنسکرت: وچا (Vacha)
ہندی: بچ
پنجابی: گُربچ
انگریزی: Sweet Flag
مراٹھی: ویکھنڈ
گجراتی: وج
تمل: وسمبو
تیلگو: وداجا
ملیالم: ویامبو
کنڑ: باجے
بنگالی: بچ
اردو: بچ

صحت کے فوائد

  • بھوک بڑھانے میں مددگار:

گُربچ کا استعمال روایتی طور پر بھوک کو بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے۔

  • تیزابیت اور گیس میں کمی:

یہ معدے کے زائد تیزاب کو کم کرتا ہے اور گیس یا اپھار سے نجات دیتا ہے۔

  • اکڑاؤ یا مروڑ سے آرام:

یہ پیٹ کے درد یا اینٹھن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

  • سوزش کم کرنے میں مددگار:

اس میں Anti-inflammatory خصوصیات ہیں جو جسمانی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

  • جوڑوں کا درد:

گُربچ کا پاؤڈر جوڑوں پر لگانے سے گٹھیا (Rheumatism) کے درد اور سوجن میں آرام ملتا ہے۔

  • یادداشت اور ذہنی صلاحیت بہتر بناتا ہے:

یہ دماغی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرتا ہے اور یادداشت بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔

  • دماغی سکون اور اعصاب کی مضبوطی:

یہ اعصابی نظام پر مثبت اثر ڈالتا ہے، پریشانی، بے چینی یا ڈپریشن کے مریضوں میں ذہنی توازن پیدا کرتا ہے۔

  • بالوں کی افزائش میں مددگار:

بیرونی طور پر لگانے سے بالوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے اور سر کی جلد صحت مند رہتی ہے۔

  • مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے:

کچھ ذرائع کے مطابق یہ قوتِ مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

نقصانات اور احتیاط

کینسر کا خطرہ:
گُربچ کی کچھ اقسام میں بیٹا ایسیرون (β-asarone) نامی جز پایا جاتا ہے جو جانوروں میں کینسر کا سبب بنتا ہے۔
بازار میں موجود پروڈکٹس میں اس کی مقدار کا تعین کرنا مشکل ہوتا ہے۔

گردوں کو نقصان:
گُربچ کے زیادہ استعمال سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

دماغ پر اثرات:
یہ CNS depressant کے طور پر کام کرتا ہے، جس سے زیادہ مقدار میں چکر آنا، نیند، الجھن یا دورے پڑنے کا خدشہ رہتا ہے۔

دل اور بلڈ پریشر پر اثر:
یہ دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے، جو کم فشارِ خون یا دل کے مریضوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

حمل اور دودھ پلانے والی خواتین:
حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کے لیے نہایت نقصان دہ ہے۔ اس میں موجود کیمیکل جنین پر منفی اثر (Teratogenic Effect) ڈال سکتے ہیں۔

استعمال کے طریقے

پاؤڈر:

گُربچ کی جڑ خشک کرکے پیس لیں۔
ایک چٹکی شہد یا نیم گرم پانی کے ساتھ یادداشت، ہاضمہ یا کھانسی کے لیے لیں۔

لیپ یا پیسٹ:

جڑ کو پانی کے ساتھ پیس کر زخم یا جلدی انفیکشن پر لگائیں۔

چبانا:

چھوٹا ٹکڑا چبانے سے منہ کی بدبو ختم ہوتی ہے اور بول چال بہتر ہوتی ہے۔

عرق یا قہوہ:

جڑ کے چند ٹکڑے پانی میں ابال کر پئیں — ہاضمے یا سانس کی بیماریوں میں فائدہ دیتا ہے۔

شہد یا دودھ کے ساتھ:

پاؤڈر کی معمولی مقدار دودھ یا شہد میں ملا کر پینے سے دماغی سکون اور یادداشت بہتر ہوتی ہے۔

  • گُربچ ہمیشہ اعتدال سے استعمال کریں۔
  • ڈاکٹر یا ماہرِ جڑی بوٹی کے مشورے کے بغیر طویل عرصے تک استعمال نہ کریں۔
  • بچوں، حاملہ خواتین اور دل یا گردے کے مریضوں کے لیے استعمال منع ہے۔

یہ ارٹیکل عام معلومات کے لیے ہے کسی بھی جڑی بوٹی کو استعمال کرنے سے پہلے آپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حکیم کرامت اللہ

00923090560000

مقالات ذات صلة

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

الأكثر شهرة

spot_img

احدث التعليقات