تعارف:
اسرول، جسے عام زبان میں سانپ کی جڑ کہا جاتا ہے، ایک مشہور جڑی بوٹی ہے جس کا سائنسی نام Rauvolfia serpentina ہے۔ یہ پودا برصغیر میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے اور آیورویدک، یونانی اور دیسی علاج میں صدیوں سے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔اس کے جڑوں میں طاقتور کیمیکل موجود ہوتے ہیں، جیسے ریسرپین (Reserpine)، جو بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر)، بے چینی (Anxiety)، اور نیند نہ آنے (Insomnia) کے علاج میں مؤثر سمجھے جاتے ہیں۔اسے ماضی میں سانپ کے کاٹے کا علاج سمجھا جاتا تھا، جس کی وجہ سے اسے “سانپ کی جڑ” کا نام ملا۔
انگریزی: Snake Root
اردو: اسرول، سڑپگندھا
ہندی: اسرول، سَڑپگندھا
سنسکرت: سَڑپگندھا
پنجابی: اسرول
گجراتی: سَڑپگندھا
مراٹھی: اَدکوری
تمل: سَڑپگندھی
تلگو: پاتالا گندھی
کنڑ: سَڑپگندھی
ملیالم: چورناویل پوری
بنگالی: سَڑپگندھا
طبی فوائد:
1. بلند فشار خون کو کم کرتا ہے:
- اسرول میں موجود ریسرپین خون کی نالیوں کو پھیلاتا ہے اور نروس سسٹم کی سرگرمی کم کر کے بلڈ پریشر کم کرتا ہے۔
2. ذہنی دباؤ اور بے چینی میں کمی:
- اس کی قدرتی سکون بخش خصوصیات ذہنی سکون دیتی ہیں۔
3. نیند بہتر بناتا ہے:
- بے خوابی (Insomnia) کے مریضوں کو بہتر نیند آنے میں مدد ملتی ہے۔
4. دل کی صحت کے لیے مفید:
- دل کی دھڑکن کو منظم کرنے اور دوران خون کو بہتر بنانے میں مددگار۔
5. یونانی طب میں استعمال:
- یونانی دوا میں اسے بلڈ پریشر، بے خوابی، دل کی دھڑکن اور ذہنی امراض کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔
6. جسمانی توازن (Adaptogen):
- یہ جڑی بوٹی جسم کو دباؤ کے خلاف لڑنے میں مدد دیتی ہے۔
7. نظامِ ہضم کی بہتری:
- آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتی ہے اور ہاضمے کے مسائل جیسے پیچش میں مدد دیتی ہے۔
8. سانپ یا کیڑے کے کاٹے میں استعمال (روایتی علاج):
- جڑ کی پیسٹ زخم پر لگائی جاتی تھی اور قلیل مقدار میں کاڑھا دیا جاتا تھا۔
9. دل کی دھڑکن کو منظم کرنے کی خاصیت (Antiarrhythmic):
- ابتدائی تحقیق کے مطابق یہ دل کی بے ترتیب دھڑکن کو قابو میں کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
نقصانات / سائیڈ ایفیکٹس
1. بلڈ پریشر خطرناک حد تک کم ہو سکتا ہے
(خون کا کم دباؤ، یعنی Hypotension)
2. دل کی دھڑکن سست ہو سکتی ہے
(Bradycardia)
3. ڈپریشن کا خطرہ:
ریسرپین کا طویل استعمال ذہنی دباؤ یا ڈپریشن بڑھا سکتا ہے۔
4. معدے کے مسائل:
متلی، قے، پیٹ درد، بدہضمی ہو سکتی ہے۔
5. دواؤں کے ساتھ ردعمل:
بلڈ پریشر، ڈپریشن یا پارکنسن کی دوائیوں کے ساتھ استعمال خطرناک ہو سکتا ہے۔
6. مدافعتی نظام کی کمزوری:
کچھ اسٹرول مصنوعات مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتی ہیں۔
استعمال کا طریقہ:
1. ہائی بلڈ پریشر کے لیے:
- پاؤڈر: 250–500 ملی گرام دن میں ایک یا دو بار نیم گرم پانی سے۔
- کاڑھا: 10–20 ملی لیٹر جڑ اُبال کر۔
نوٹ: ڈاکٹر کی نگرانی میں استعمال کریں، خاص طور پر اگر بلڈ پریشر بہت زیادہ کم ہو سکتا ہے۔
2. بے چینی، بے خوابی کے لیے:
- گولی (Sarpagandha Vati) یا پاؤڈر، سونے سے پہلے ایک گولی یا 250 ملی گرام۔
احتیاط: اگر آپ کو ڈپریشن یا کم بلڈ پریشر ہے تو استعمال سے گریز کریں۔
3. سانپ یا کیڑے کے کاٹے پر (روایتی استعمال):
- جڑ کی پیسٹ لگا کر اور کاڑھا تھوڑی مقدار میں دیا جاتا تھا۔
خبردار: یہ ماڈرن اینٹی وینم کا متبادل نہیں ہے۔
4. نظام ہضم کے مسائل کے لیے:
- کاڑھا: 10–15 ملی لیٹر دن میں دو بار، خاص طور پر پیچش یا آنتوں کی سوزش میں فائدہ۔
کون لوگ اسے استعمال نہ کریں؟
- حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین
- بچے (ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر)
- کم بلڈ پریشر والے افراد
- ڈپریشن یا پارکنسن کے مریض